عبداللہ اسکول کا ہیڈ بوائے تھا۔وہ دسویں جماعت کا طالب علم،صاف ستھرا یونیفارم،سب کی مدد کرنے والا ،اساتذہ کا احترام کرنے والا، پورے اسکول میں سب سے زیادہ نمبر لینے والا اور حافظِ قرآن بھی تھا۔
اس نے بتایا کہ وہ کبھی غیر حاضر نہیں ہوتا۔پڑھائی کے ساتھ ساتھ وہ ہاکی ٹیم کا کپتان بھی ہے۔ اساتذہ کا احترام کرنے والا اور اسکول میں سب سے زیادہ نمبر لینے والا ہے۔
عبداللہ نے بتایا کہ بڑوں کا احترام آپ کو نہ صرف مثالی طالب علم بلکہ مثالی انسان بھی بناتا ہے اور میں اسی پر عمل کرتا ہوں۔اسی طرح میری کامیابیوں میں سب سے بڑا مددگار میرا اللہ ہے۔
اس شعر کا مفہوم یہ ہے کہ جب نوجوانوں میں بلند حوصلہ اور عظیم ارادے جاگتے ہیں، تو وہ اپنی منزل کو آسمانوں کی بلندیوں میں دیکھنے لگتے ہیں۔ ان کے عزائم اور مقاصد بہت اعلیٰ اور بلند ہو جاتے ہیں۔